Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c8537d56147654fea2c19a8972e0b41f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کم ظرف بھی ہے پی کے بہکتا بھی بہت ہے - سجاد باقر رضوی کی شاعری - Darsaal

کم ظرف بھی ہے پی کے بہکتا بھی بہت ہے

کم ظرف بھی ہے پی کے بہکتا بھی بہت ہے

بھرتا بھی نہیں اور چھلکتا بھی بہت ہے

اللہ کی مرضی کا تو سختی سے ہے پابند

حاکم کی رضا ہو تو لچکتا بھی بہت ہے

کوتاہ قدی کہتی ہے کھٹے ہیں یہ انگور

لیکن گہ و بے گاہ لپکتا بھی بہت ہے

پروا ہے نہ کچھ تال کی نے سر کی خبر ہے

پر ساز پہ دنیا کے مٹکتا بھی بہت ہے

شوریدگی بڑھتی ہے در لیلی زر پر

دیوار پہ یہ سر کو پٹکتا بھی بہت ہے

محفل میں تو سنیے ہوس جاہ پہ تقریر

پہلو میں یہی خار کھٹکتا بھی بہت ہے

باقرؔ جو بھٹکتا ہے معانی کے سفر میں

ہو صورت زیبا تو اٹکتا بھی بہت ہے

(711) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.