Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b75b0e144aa81f4e855a8bbf2093b8f7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمیں چار سمت کی دوڑ میں وہی گرد باد صدا ملا - سجاد باقر رضوی کی شاعری - Darsaal

ہمیں چار سمت کی دوڑ میں وہی گرد باد صدا ملا

ہمیں چار سمت کی دوڑ میں وہی گرد باد صدا ملا

بنے اپنی ذات میں گونج ہم نہ خودی ملی نہ خدا ملا

کبھی شہر شہر خرد پھری کبھی دشت دشت جنوں گیا

مری زندگی مجھے کچھ بتا تجھے کیا ملا مجھے کیا ملا

اسے ڈھونڈتے تھے جو کو بہ کو وہ سفر کی گرد میں اٹ گئے

کسے راہ نکہت گل ملی کسے نقش‌ پائے صبا ملا

سر سطح ریگ لکھی ہوئی کوئی داستان جنوں ملی

سر لوح آب بنا ہوا کوئی نقش کار وفا ملا

کسے حال اپنا سنائیں ہم کسے شوق اپنا بتائیں ہم

کوئی ہم سفر ہے زمین کا کوئی ہم رکاب ہوا ملا

کبھی کوئی آنکھ تو بھیگتی کبھی کوئی دل تو پسیجتا

مرے شوق تازہ نوائی کو یہ نوا گری کا صلا ملا

مری بند آنکھ پہ وا ہوئے کئی در طلسم خیال کے

مجھے نیند آئے تو کس طرح مجھے خواب عہد فزا ملا

میں شجر ہوں موسم درد کا یہی رت ہے میرے لیے سدا

کبھی شاخ شاخ ہری ملی کبھی برگ برگ جدا ملا

یہی روشنی مرے ہاتھ ہے یہی تازگی مرے ساتھ ہے

کبھی کوئی داغ چمک اٹھا کبھی کوئی زخم نیا ملا

میں چلا تھا شہر کی راہ سے مگر اپنی ذات میں گم ہوا

مجھے باقرؔ اپنی تلاش تھی مجھے آج اپنا پتا ملا

(540) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.