Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dtu5ssdmr7ddot8kbuc5bll140, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گھرتے بادل میں تنہائی کیسی لگتی ہے - سجاد باقر رضوی کی شاعری - Darsaal

گھرتے بادل میں تنہائی کیسی لگتی ہے

گھرتے بادل میں تنہائی کیسی لگتی ہے

ملن کا موسم اور جدائی کیسی لگتی ہے

سونے من کے تاروں سے جب باتیں ہوتی ہوں

دوجے آنگن کی شہنائی کیسی لگتی ہے

دل کی چوٹ ابھر آئے اور زخم ہرے ہو جائیں

یادوں کی چلتی پروائی کیسی لگتی ہے

تم کو شہر خیال میں رہنا کیسا لگتا ہے

وہ بستی جو دل نے بسائی کیسی لگتی ہے

چڑھتے روپ کی سورج دیوتا اور بھی مان بڑھائیں

دھندلی آنکھوں کی بینائی کیسی لگتی ہے

جگ بیتے جب جگ مگ یہ دل اس کی جوت سے تھا

اب جو وہ صورت پھر یاد آئی کیسی لگتی ہے

دل تو اپنا بھر بھر آئے نیت نہیں بھرے

عمر کا حاصل ایسی کمائی کیسی لگتی ہے

بچپن اور جوانی بوڑھی عمر کے در پے ہیں

تینوں زمانوں کی یکجائی کیسی لگتی ہے

باقرؔ ساری عمر گزاری کوئے ملامت میں

آخر عمر کی یہ رسوائی کیسی لگتی ہے

(505) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.