Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a5074abcd05162134a86d572f77c9c26, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دنیا دنیا سیر سفر تھی شوق کی راہ تمام ہوئی - سجاد باقر رضوی کی شاعری - Darsaal

دنیا دنیا سیر سفر تھی شوق کی راہ تمام ہوئی

دنیا دنیا سیر سفر تھی شوق کی راہ تمام ہوئی

اس بستی میں صبح ہوئی تھی اس بستی میں شام ہوئی

کیسی لہر ہے سرد ہوا کی سارے ٹھٹھرے بیٹھے ہیں

کل تک تو بس ہم چپ چپ تھے آج خموشی عام ہوئی

موسم بدلے دل کا سورج دکھ کی گھٹا میں ڈوب گیا

پیار کے لیل و نہار نہ پوچھو شام سے پہلے شام ہوئی

درد کی برکھا ٹوٹ کے برسی پھوٹ بہے پلکوں کے بند

اس بارش میں وضع وفا کی ہر کوشش ناکام ہوئی

ہلکی سی اک لہر تھی اب وہ طوفاں بن کر ابھری ہے

اک بے نام خلش تھی پہلے اب وہ تیرا نام ہوئی

تیرے سر پر رات کی رانی مہک مہک کر پھول بنی

میرے سر میں پھول کی خوشبو شورش کا پیغام ہوئی

چھوٹا سا وہ دل کا ٹکڑا کیا کیا فصلیں دیتا تھا

حیف قمار عشق کے کارن کیسی زمیں نیلام ہوئی

پہلے تو اک سایہ ابھرا پھر سایہ تصویر بنا

اب وہ شکل مری دیوار پہ گویا نقش دوام ہوئی

ایک عمل کے دو پہلو آواز سلاسل جذب کی چپ

وہ بھی میرے نام ہوئی تھی یہ بھی میرے نام ہوئی

اہل ہنر کی دنیا طلبی شوق شہادت کیا کرتی

اک تلوار تھی عرض ہنر کی وہ بھی زیب نیام ہوئی

باقرؔ تم سیدزادے ہو سر کو اٹھائے پھرنا کیا

شوق و طلب کی حجت آخر آخر کار تمام ہوئی

(520) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.