Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1be93696befd4a1c716667ed05f9ba18, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بے دلی وہ ہے کہ مرنے کی تمنا بھی نہیں - سجاد باقر رضوی کی شاعری - Darsaal

بے دلی وہ ہے کہ مرنے کی تمنا بھی نہیں

بے دلی وہ ہے کہ مرنے کی تمنا بھی نہیں

اور جی لیں کسی امید پہ ایسا بھی نہیں

نہ کوئی سر کو ہے سودا نہ کوئی سنگ سے لاگ

کوئی پوچھے تو کچھ ایسا غم دنیا بھی نہیں

وقت وہ ہے کہ جبیں لے کے کرو در کی تلاش

عجب آشفتہ سری ہے کہ تماشا بھی نہیں

اپنے آئینے میں خود اپنی ہی صورت ہوئی مسخ

مگر اس ٹوٹے ہوئے دل کا مداوا بھی نہیں

ہو کا عالم ہے کوئی نعرۂ مستانۂ حق

کیا تری بزم وفا میں کوئی اتنا بھی نہیں

لفظ و معنی میں نہیں ربط مگر ہائے امید

اس پہ بیٹھے ہیں کہ وہ ٹالنے والا بھی نہیں

بے خودی ہائے تمنا کی نہ تھی فرصت وہم

بے کسی ہائے تماشا کہ کوئی تھا بھی نہیں

پھول بن کر جو مہکتا تھا کبھی دل کے قریب

خار بن کر کبھی پہلو میں کھٹکتا بھی نہیں

تم بھی کہلاتے ہو دامن کش دنیا باقرؔ

سچ تو یہ ہے تمہیں جینے کا سلیقہ بھی نہیں

(491) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.