Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7aa6a96dd3a9b755dca9b46c4f99f0f1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اندھیرے دن کی سفارت کو آئے ہیں اب کے - سجاد باقر رضوی کی شاعری - Darsaal

اندھیرے دن کی سفارت کو آئے ہیں اب کے

اندھیرے دن کی سفارت کو آئے ہیں اب کے

ہیں کتنی روشنیاں اشتہار میں شب کے

یہاں تو دیکھ لیے ہم نے حوصلے سب کے

ملے نہ دوست نہ دشمن ہی اپنے منصب کے

بس ایک بات پہ ناکامیوں نے گھیر لیا

زباں سے آئے لبوں تک نہ حرف مطلب کے

جو لب کشادہ تھے وہ مدعی بنے لیکن

جو دل کشادہ تھے وہ کام آ گئے سب کے

اک آہ خشک ہی اپنے نصیب میں نکلی

بہت ہی شور سنے جذبۂ لبالب کے

جدائیاں تو مقدر ہیں لیکن اک غم ہجر

عجیب پھول سے ساتھی بکھر گئے اب کے

بھٹک رہا ہے دیار خرد میں کیوں غم دل

گھروں کو لوٹ چکے سارے با وفا کب کے

زمین سخت میں لفظوں کے گل کھلائے ہیں

غزل کہی تو ہوئے قائل اپنے کرتب کے

ہزار اس نے بھی چکر دیے مگر باقرؔ

رہے نہ ہم بھی کبھی آسمان سے دب کے

(483) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.