Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e30b58acc24d6e4bbb3489ffb5c61cc6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اکثر بیٹھے تنہائی کی زلفیں ہم سلجھاتے ہیں - سجاد باقر رضوی کی شاعری - Darsaal

اکثر بیٹھے تنہائی کی زلفیں ہم سلجھاتے ہیں

اکثر بیٹھے تنہائی کی زلفیں ہم سلجھاتے ہیں

خود سے ایک کہانی کہہ کر پہروں جی بہلاتے ہیں

دل میں اک ویرانہ لے کر گلشن گلشن جاتے ہیں

آس لگا کر ہم پھولوں سے کیا کیا خاک اڑاتے ہیں

میٹھی میٹھی ایک کسک ہے بھینی بھینی ایک مہک

دل میں چھالے پھوٹ رہے ہیں پھول سے کھلتے جاتے ہیں

بادل گویا دل والے ہیں ٹھیس لگی اور پھوٹ بہے

طوفاں بھی بن جاتے ہیں یہ موتی بھی برساتے ہیں

ہم بھی ہیں اس دیس کے باسی لیکن ہم کو پوچھے کون

وہ بھی ہیں جو تیری گلی کے نام سے رتبہ پاتے ہیں

کانٹے تو پھر کانٹے ٹھہرے کس کو ہوں گے ان سے گلے

لیکن یہ معصوم شگوفے کیا کیا گل یہ کھلاتے ہیں

الجھے الجھے سے کچھ فقرے کچھ بے ربطی لفظوں کی

کھل کر بات کہاں کرتے ہیں باقرؔ بات بناتے ہیں

(604) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.