Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7a392a8b318a74b27e3e0fd2af23e6c6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اب وہ جو نہیں ان کی تمنا بھی بہت ہے - سجاد باقر رضوی کی شاعری - Darsaal

اب وہ جو نہیں ان کی تمنا بھی بہت ہے

اب وہ جو نہیں ان کی تمنا بھی بہت ہے

جینے کے لئے شورش دنیا بھی بہت ہے

اب سرد ہوا شعلۂ جاں سوز جنوں بھی

اب گرمیٔ حسن رخ زیبا بھی بہت ہے

خوش قامتی سرو کا چرچا ہے غنیمت

اب تذکرۂ نرگس و لالہ بھی بہت ہے

تم کون سے تھے ایسے سزا وار عنایت

وہ پوچھ رہے ہیں تمہیں اتنا بھی بہت ہے

یا تلخیٔ مے ہی تھی جواب غم دنیا

یا ذکر مے و ساغر و مینا بھی بہت ہے

یا گردش دوراں کو بھی خاطر میں نہ لاتے

یا اب کسی امید پہ جینا بھی بہت ہے

(469) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.