Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_415a66c51a40b7d63e00a76b6c0355fc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اب کے قمار عشق بھی ٹھہرا ایک ہنر دانائی کا - سجاد باقر رضوی کی شاعری - Darsaal

اب کے قمار عشق بھی ٹھہرا ایک ہنر دانائی کا

اب کے قمار عشق بھی ٹھہرا ایک ہنر دانائی کا

شوق بھی تھا اس کھیل کا ہم کو خوف بھی تھا رسوائی کا

بس وہی اک بے کیف اداسی بس وہی بنجر سناٹا

سو سو رنگ ملن کے دیکھے ایک ہی رنگ جدائی کا

پیار کی جنگ میں یارو ہم نے دو ہی خدشے دیکھے ہیں

پہلے پہل تھا خوف اسیری اب ہے خوف رہائی کا

اپنی ہوا میں یوں پھرتا تھا جیسے بگولہ صحرا میں

ہم نے جب دیکھا تو عجب تھا حال ترے سودائی کا

اجنبی چہرے تکتے رہنا شہر کی چلتی راہوں پر

اپنی سمجھ میں اب آیا ہے یہ پہلو تنہائی کا

آنکھیں اپنی بند تھیں جب تک حال پہ اپنے روئے بہت

آنکھ کھلی تو دیکھا حال یہی تھا ساری خدائی کا

دل کی زمیں پر بوئے تھے باقرؔ بیج جو درد جدائی کے

چلئے اب وہ فصل کھڑی ہے وقت آیا ہے کٹائی کا

(454) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.