Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1eafd9dbca774cdc1744dbfa9108737e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کھول کر بات کا بھرم دونوں - سجاد بلوچ کی شاعری - Darsaal

کھول کر بات کا بھرم دونوں

کھول کر بات کا بھرم دونوں

کم سخن ہو گئے ہیں ہم دونوں

ہو گئے اب جدا تو کیا کہیے

تھے خطا کار بیش و کم دونوں

جب ملیں گے تو بھول جائیں گے

جو ابھی سوچتے ہیں ہم دونوں

دفعتاً سامنا ہوا اپنا

جی اٹھے جیسے ایک دم دونوں

ہجرت و ہجر سے بچائے خدا

مجھ کو لاحق ہیں آج غم دونوں

اب یہی ایک راہ بچتی ہے

بس یہیں روک لیں قدم دونوں

مجھ پہ گزرا ہے وقت ہجر و وصال

دل نے دیکھے ہیں زیر و بم دونوں

جب نمٹ جائیں گے یہ ہنگامے

پھر سے ہو جائیں گے بہم دونوں

(497) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baluch. is written by Sajjad Baluch. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baluch. Free Dowlonad  by Sajjad Baluch in PDF.