خلا میں گھور رہا ہے عجیب آدمی ہے

خلا میں گھور رہا ہے عجیب آدمی ہے

عجب طلب میں پڑا ہے عجیب آدمی ہے

یہاں تو بولے بنا بات ہی نہیں بنتی

سکوت بیچ رہا ہے عجیب آدمی ہے

میں اس کو چھوڑ رہا ہوں عجیب آدمی ہوں

وہ میرا سایہ بنا ہے عجیب آدمی ہے

ابھی یہیں تھا ابھی دیکھ تو کہیں بھی نہیں

یہ آدمی کہ ہوا ہے عجیب آدمی ہے

میں جس کا دھیان بٹاتا رہا ہوں مشکل میں

مجھے وہ بھول رہا ہے عجیب آدمی ہے

(643) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baluch. is written by Sajjad Baluch. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baluch. Free Dowlonad  by Sajjad Baluch in PDF.