دیکھ پائی نہ مرے سائے میں چلتا سایہ

دیکھ پائی نہ مرے سائے میں چلتا سایہ

آ گئی رات اٹھانے مرا ڈھلتا سایہ

تم نے اچھا ہی کیا چھوڑ گئے ویسے بھی

ایک سائے سے بھلا کیسے سنبھلتا سایہ

میں وہی ہوں مرا سایہ بھی وہی ہے اب تک

میں بدلتا تو کوئی رنگ بدلتا سایہ

میں نے اس واسطے منہ کر لیا سورج کی طرف

مجھ سے دیکھا نہ گیا آگے نکلتا سایہ

آج بھی بیٹھا ہوں گم صم پس دیوار انا

مجھ سے لپٹا ہے تری یاد کا جلتا سایہ

تجھ پہ گزری ہی نہیں وحشت شام ہجراں

تو نے دیکھا ہی نہیں پیڑ نگلتا سایہ

(540) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baluch. is written by Sajjad Baluch. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baluch. Free Dowlonad  by Sajjad Baluch in PDF.