Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7a385724842848c714ad7812f7b4eeb5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چہچہاتی چند چڑیوں کا بسر تھا پیڑ پر - سجاد بلوچ کی شاعری - Darsaal

چہچہاتی چند چڑیوں کا بسر تھا پیڑ پر

چہچہاتی چند چڑیوں کا بسر تھا پیڑ پر

میرے گھر اک پیڑ تھا اور ایک گھر تھا پیڑ پر

موسم گل تو نے سوچا ہے کہ اس کا کیا بنا

تیرے لمس مہرباں کا جو اثر تھا پیڑ پر

اب ہوا کے ہاتھ میں تو اک تماشا بن گیا

زرد سا پتا سہی میں معتبر تھا پیڑ پر

اس لیے میرا پرندوں سے لگاؤ ہے بہت

میں بھی تو کوئی زمانہ پیشتر تھا پیڑ پر

اس دفعہ تو فصل گل کے ساتھ آئیں آندھیاں

اڑ گیا سب جو مرے خوابوں کا زر تھا پیڑ پر

(742) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baluch. is written by Sajjad Baluch. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baluch. Free Dowlonad  by Sajjad Baluch in PDF.