جلتی ہوائیں کہہ گئیں عزم ثبات چھوڑ دے

جلتی ہوائیں کہہ گئیں عزم ثبات چھوڑ دے

تیرا بدن پگھل گیا دست حیات چھوڑ دے

آگ سے کھیل کھیل کر کتنے جلا لئے ہیں ہاتھ

تجھ سے کہا تھا بارہا دیکھ یہ بات چھوڑ دے

میں تیرے ساتھ ہوں مگر یہ وہ مقام ہے کہ اب

جو تیرے جی میں آئے کر جا میری بات چھوڑ دے

تیری نظر سراب پر مجھ کو عزیز گرد راہ

تو میرا ہم سفر نہیں تو میرا ہاتھ چھوڑ دے

تشنہ لبوں کو چوم کر کوئی تو ہو جو یہ کہے

لشکر مصلحت شناس ہٹ جا فرات چھوڑ دے

معرکۂ بلا کی شب کس نے کہا بصد خلوص

وہ بھی مجھے عزیز ہے جو میرا ساتھ چھوڑ دے

(449) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Babar. is written by Sajjad Babar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Babar. Free Dowlonad  by Sajjad Babar in PDF.