Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7cbdbe3641bdc9e13d48dae7574cdbd8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شام غم کی سحر نہیں ہوتی - ساجد صدیقی لکھنوی کی شاعری - Darsaal

شام غم کی سحر نہیں ہوتی

شام غم کی سحر نہیں ہوتی

آہ بھی کارگر نہیں ہوتی

جب اٹھاتے ہیں وہ نقاب رخ

میرے بس میں نظر نہیں ہوتی

میرے زخم جگر کو وحشت میں

حاجت بخیہ گر نہیں ہوتی

اس سے امید رحم کیا کرتے

جس کی سیدھی نظر نہیں ہوتی

کشمکش میں ہوں میں مصائب کے

زندگانی بسر نہیں ہوتی

ایسے عالم میں دیکھتا ہوں میں

جب کسی کی نظر نہیں ہوتی

غیر کی سمت دیکھنے والے

کیوں توجہ ادھر نہیں ہوتی

طول کھینچا ہے یوں شب غم نے

کسی صورت سحر نہیں ہوتی

دل چراتی ہے یوں نگاہ ناز

اور مجھ کو خبر نہیں ہوتی

دل لگا کر سکوں غلط ساجدؔ

عاشقی چارہ گر نہیں ہوتی

(583) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajid Siddiqi Lakhnavi. is written by Sajid Siddiqi Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajid Siddiqi Lakhnavi. Free Dowlonad  by Sajid Siddiqi Lakhnavi in PDF.