Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_66515e385dc370baca8d8bd718a58490, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہیں ہے آشیاں لیکن ہے خاک آشیاں باقی - ساجد صدیقی لکھنوی کی شاعری - Darsaal

نہیں ہے آشیاں لیکن ہے خاک آشیاں باقی

نہیں ہے آشیاں لیکن ہے خاک آشیاں باقی

زمانے میں محبت کا ابھی تک ہے نشاں باقی

بڑی حسرت سے میرا تذکرہ کرتے ہیں وہ اکثر

ہے میرے بعد بھی صد شکر میری داستاں باقی

زمانہ ایسا کچھ بدلا ہے ہم تیرہ نصیبوں کا

نہ جادہ ہے نہ منزل اور نہ منزل کا نشاں باقی

چمن والوں کا احساس غلامی جاگ اٹھا ہے

نہیں رہ سکتی اب تو یہ جفائے باغباں باقی

نقوش سجدہ کو میرے حقارت سے نہ دیکھو تم

انہیں سجدوں کی تابش سے ہے حسن داستاں باقی

سلوک ایسا کیا اے باغباں تیری نگاہوں نے

گلستاں میں نہیں ہے اب بہار گلستاں باقی

مخالف باغباں ہو یا فلک بیزار ہو ہم سے

رہے گا حشر تک اپنا چمن میں آشیاں باقی

گیا وہ وقت جب ملتے تھے آپس میں محبت سے

دلوں میں اب سے اے ساجدؔ خلوص دل کہاں باقی

(416) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajid Siddiqi Lakhnavi. is written by Sajid Siddiqi Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajid Siddiqi Lakhnavi. Free Dowlonad  by Sajid Siddiqi Lakhnavi in PDF.