Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_29fd3eedf32f0608c1a12d716c5ee53d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
حجابات اٹھ رہے ہیں درمیاں سے - ساجد صدیقی لکھنوی کی شاعری - Darsaal

حجابات اٹھ رہے ہیں درمیاں سے

حجابات اٹھ رہے ہیں درمیاں سے

زمیں ٹکرا نہ جائے آسماں سے

نکالا کس خطا پر گلستاں سے

ہمیں یہ پوچھنا ہے باغباں سے

وہیں جانا ہے آئے ہیں جہاں سے

ہیں واقف منزل عمر رواں سے

بہار آنے کی مانگی تھیں دعائیں

بہار آئی مگر بد تر خزاں سے

جو ہیں نا آشنائے نظم گلشن

انہیں کو فائدے ہیں گلستاں سے

ابھی مردہ نہیں ذوق اسیری

قفس کا سامنا ہے آشیاں سے

جہاں کانٹوں میں الجھے اپنا دامن

بیاباں اچھا ایسے گلستاں سے

غموں ہی سے خوشی ہوتی ہے پیدا ہے

بہاریں بنتی ہیں دور خزاں سے

سہارا لوں اگر دیوانگی کا

گزر جاؤں حد کون و مکاں سے

نمایاں ہے وہی رجعت‌ پسندی

نظام زندگی بدلا کہاں سے

لپٹ جاؤں گا میں دامن سے ان کے

سبق سیکھا ہے خاک آستاں سے

بھٹکتا پھر رہا ہوں اس طرح میں

کہ جیسے چھٹ گیا ہوں کارواں سے

چمن میں پھر بنائیں گے نشیمن

ہمیں ضد ہو گئی ہے آسماں سے

وطن دشمن انہیں کیوں کر نہ سمجھیں

جنہیں ہے دشمنی اردو زباں سے

وہی ہے باعث تکلیف ساجدؔ

ملیں تھیں راحتیں جس گلستاں سے

(468) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajid Siddiqi Lakhnavi. is written by Sajid Siddiqi Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajid Siddiqi Lakhnavi. Free Dowlonad  by Sajid Siddiqi Lakhnavi in PDF.