Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1b4ca3ad1c2fb1a1c01b0ec7133eb3a1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زہر میں ڈوبی ہوئی سرخ حکایات میں گم - ساجد حمید کی شاعری - Darsaal

زہر میں ڈوبی ہوئی سرخ حکایات میں گم

زہر میں ڈوبی ہوئی سرخ حکایات میں گم

دل گرفتہ ہے ہوا موجۂ اصوات میں گم

منکشف ہوتا ہوا لمحۂ ماضی کا نشاں

آنکھ جھپکی تھی ہوا دود خرابات میں گم

شام کی ساعت اول میں فلک پر جا کر

ہم نے دیکھا ہے سمندر کو خیالات میں گم

اونگھتی رات کے ماتھے پہ چمکتی بندیا

دیکھ کر ہو گئی ندیا بھی سوالات میں گم

وہ جو اک لمحۂ حیراں تھا سبک رو تنہا

ہو گیا ہے تری آنکھوں کے طلسمات میں گم

مسکراتا پس تصویر تھا شائستہ سماں

جانے کیوں ہو گیا نادیدہ محاکات میں گم

وہ قرینہ جسے صدیوں نے کیا ہے پیدا

پھر نہ ہو جائے کہیں شورش جذبات میں گم

ڈھل گیا کیسے لرزتے ہوئے تاروں میں حمیدؔ

جو تھا آنسو مری پلکوں پہ مدارات میں گم

(520) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajid Hameed. is written by Sajid Hameed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajid Hameed. Free Dowlonad  by Sajid Hameed in PDF.