Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_41aa766814bb83909d06d72a9db4bf81, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نظر کو تیر کر کے روشنی کو دیکھنے کا - ساجد حمید کی شاعری - Darsaal

نظر کو تیر کر کے روشنی کو دیکھنے کا

نظر کو تیر کر کے روشنی کو دیکھنے کا

سلیقہ ہے ہمیں بھی زندگی کو دیکھنے کا

کسی جلتے ہوئے لمحے پہ اپنے ہونٹ رکھ دو

اگر ہے شوق جامد خامشی کو دیکھنے کا

سماعت میں کھنکتی روشنی سے ہو گیا ہے

دوبالا لطف مٹی کی نمی کو دیکھنے کا

نہ جانے لوٹ کر کب آئے گا موسم خجستہ

تری آنکھوں کی شائستہ ہنسی کو دیکھنے کا

سنا ہے شوق تھا ان کو ہنر آتا نہیں تھا

سنہرے ذہن کی وارفتگی کو دیکھنے کا

یقیں آتا نہیں لیکن ملا تھا ایک موقع

شگفتہ شہر کی بے منظری کو دیکھنے کا

بڑا ارمان تھا ساجدؔ تمہیں کیا ڈر گئے کیا

شب تاباں ہوا کی خودکشی کو دیکھنے کا

(448) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajid Hameed. is written by Sajid Hameed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajid Hameed. Free Dowlonad  by Sajid Hameed in PDF.