Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d51453a921f07121cf3a3631566c5869, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں چاہتا ہوں کہ ہر شے یہاں سنور جائے - ساجد حمید کی شاعری - Darsaal

میں چاہتا ہوں کہ ہر شے یہاں سنور جائے

میں چاہتا ہوں کہ ہر شے یہاں سنور جائے

تمہاری روح مری روح میں اتر جائے

وہ اک خیال جو تھوڑا ملال جیسا ہے

ترے قریب سے گزرے اگر نکھر جائے

دہک رہا ہے جو مجھ میں الاؤ برسوں سے

ذرا سا آنکھ میں بھر لے کوئی تو مر جائے

زمانے بھر سے وہ بیگانہ ہو ہی جائے گا

کوئی حیات کی مانند جب مکر جائے

وہ ایک خواب جسے گنگناتا رہتا ہوں

کبھی تو آ کے مری آنکھ میں ٹھہر جائے

پھر اس کے بعد میں سوچوں گا اپنے ہونے کا

جو درمیان ہے لمحہ ذرا نتھر جائے

کبھی حمیدؔ بلائے کبھی اسے ساجدؔ

اکیلا چاند بتاؤ کدھر کدھر جائے

(499) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajid Hameed. is written by Sajid Hameed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajid Hameed. Free Dowlonad  by Sajid Hameed in PDF.