چلو دنیا سے ملنا چھوڑ دیں گے

چلو دنیا سے ملنا چھوڑ دیں گے

مگر ہم آئنے سے کیا کہیں گے

چلیں گے روشنی ہوگی جہاں تک

پھر اس کے بعد تجھ سے آ ملیں گے

یہاں کچھ بستیاں تھیں اب سے پہلے

ملا کوئی تو یہ بھی پوچھ لیں گے

یہ سایہ کب تلک سایہ رہے گا

کہاں تک پیڑ سورج سے لڑیں گے

چراغ اس تیرگی میں کب جلے گا

یہ شہر آباد ہیں پر کب بسیں گے

جو حسن کشمکش ہے در تہہ آب

سبک ساران ساحل سے کہیں گے

جنہیں ساجدؔ غم آئندگاں ہے

سرود شام رفتہ کیا سنیں گے

(470) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajid Amjad. is written by Sajid Amjad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajid Amjad. Free Dowlonad  by Sajid Amjad in PDF.