Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e01998d7b38a90da6801847a2d3d254c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پہلے جو ہم چلے تو فقط یار تک چلے - صائم جی کی شاعری - Darsaal

پہلے جو ہم چلے تو فقط یار تک چلے

پہلے جو ہم چلے تو فقط یار تک چلے

پھر فن سے لے کے حجرۂ فن کار تک چلے

بت خانۂ جہان سے انکار ہے مجھے

لیکن وہ کیا ہوئے تھے جو انکار تک چلے

محو خیال تیری تجلی میں کیا ہوئے

موسیٰ بھی کوہ طور کے اسرار تک چلے

رمز خدا کی رمز بھری روشنی میاں

میں چاہتا تو ہوں مرے کردار تک چلے

کچھ ربط حسن یار کی تازہ گری سے ہو

آنکھوں سے ہو کے سلسلہ اظہار تک چلے

کربل کی خاک سے جو مری خاک جا ملے

پھر خاک میری مرکز انوار تک چلے

یادوں سے بچ نکلنے کا رستہ نہیں ملا

مسجد سے لے کے حسن کے بازار تک چلے

(544) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saim Ji. is written by Saim Ji. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saim Ji. Free Dowlonad  by Saim Ji in PDF.