Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7113d6fef2ca97bdba23afc2b71c4395, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہیں ہے یاد کہ وہ یاد کب نہیں آیا - صائم جی کی شاعری - Darsaal

نہیں ہے یاد کہ وہ یاد کب نہیں آیا

نہیں ہے یاد کہ وہ یاد کب نہیں آیا

اسے بھلا کے میں جی لوں یہ ڈھب نہیں آیا

یہ سب غلط ہے کہ سنتا نہیں کسی کی وہ

یہ سچ نہیں کہ پکارا تو رب نہیں آیا

وہ یوں تو آتا ہے جاتا ہے میری سانسوں میں

بلایا ویسے اسے جب وہ تب نہیں آیا

کسی کو رزق نہ پہنچا ہو شام سے پہلے

ابھی زمین پہ ایسا غضب نہیں آیا

میں بے لحاظ ہوں شاید تبھی اکیلا ہوں

مرے مزاج میں اب تک ادب نہیں آیا

بھلا چکا ہوں میں صائمؔ ہزار باتوں کو

رہا ہے یاد بس اتنا وہ جب نہیں آیا

(578) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saim Ji. is written by Saim Ji. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saim Ji. Free Dowlonad  by Saim Ji in PDF.