Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ea4cfa594e5efe2b5c8018ae3d661b0f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آنکھوں کو خواب ناک بنانا پڑا مجھے - صائم جی کی شاعری - Darsaal

آنکھوں کو خواب ناک بنانا پڑا مجھے

آنکھوں کو خواب ناک بنانا پڑا مجھے

سو رتجگوں سے ربط بڑھانا پڑا مجھے

شاید ہوا تھی ایک بہانے کی منتظر

کچھ اس لیے بھی دیپ جلانا پڑا مجھے

اس کی لگائی آگ نے شہروں کو آ لیا

ملا کو جا کے دین سکھانا پڑا مجھے

دل شوخیوں سے باز نہ آتا تھا اس لیے

اس کو دیار عشق میں لانا پڑا مجھے

سنتی نہیں تھی خلق خدا چیخ چیخ کر

اب آسمان سر پہ اٹھانا پڑا مجھے

اک تابناک عشق کے اس اختتام پر

کچھ دل کا حوصلہ بھی بڑھانا پڑا مجھے

دریافت ایک شخص کو کرنا تھا دوستو

سو آئنے کے سامنے جانا پڑا مجھے

(592) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saim Ji. is written by Saim Ji. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saim Ji. Free Dowlonad  by Saim Ji in PDF.