Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_76b4f9c6c0461ed2e1f604ca86fc41a4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ بھی ہمیں سرگراں ملے ہیں - سیف الدین سیف کی شاعری - Darsaal

وہ بھی ہمیں سرگراں ملے ہیں

وہ بھی ہمیں سرگراں ملے ہیں

دنیا کے عجیب سلسلے ہیں

گزرے تھے نہ چشم باغباں سے

جو اب کی بہار گل کھلے ہیں

رکتا نہیں سیل گریۂ غم

اے ضبط یہ سب ترے صلے ہیں

کل کیسے جدا ہوئے تھے ہم سے

اور آج کس طرح ملے ہیں

پاس آئے تو اور ہو گئے دور

یہ کتنے عجیب فاصلے ہیں

سنتا نہیں کوئی سیفؔ ورنہ

کہنے کو تو سینکڑوں گلے ہیں

(539) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saifuddin Saif. is written by Saifuddin Saif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saifuddin Saif. Free Dowlonad  by Saifuddin Saif in PDF.