Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0937d16a3ab85dc8bf7dc443c96e78b5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وصل کی بات اور ہی کچھ تھی - سیف الدین سیف کی شاعری - Darsaal

وصل کی بات اور ہی کچھ تھی

وصل کی بات اور ہی کچھ تھی

ان دنوں رات اور ہی کچھ تھی

پہلی پہلی نظر کے افسانے

وہ ملاقات اور ہی کچھ تھی

آپ آئے تھے زندگی میری

رات کی رات اور ہی کچھ تھی

دل نے کچھ اور ہی لیا مطلب

آپ کی بات اور ہی کچھ تھی

سیفؔ پی کر بھی تشنگی نہ گئی

اب کے برسات اور ہی کچھ تھی

(538) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saifuddin Saif. is written by Saifuddin Saif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saifuddin Saif. Free Dowlonad  by Saifuddin Saif in PDF.