وصل کی بات اور ہی کچھ تھی

وصل کی بات اور ہی کچھ تھی

ان دنوں رات اور ہی کچھ تھی

پہلی پہلی نظر کے افسانے

وہ ملاقات اور ہی کچھ تھی

آپ آئے تھے زندگی میری

رات کی رات اور ہی کچھ تھی

دل نے کچھ اور ہی لیا مطلب

آپ کی بات اور ہی کچھ تھی

سیفؔ پی کر بھی تشنگی نہ گئی

اب کے برسات اور ہی کچھ تھی

(531) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saifuddin Saif. is written by Saifuddin Saif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saifuddin Saif. Free Dowlonad  by Saifuddin Saif in PDF.