قضا کا وقت رخصت کی گھڑی ہے

قضا کا وقت رخصت کی گھڑی ہے

ذرا ٹھہرو کہ یہ منزل کڑی ہے

جسے تم چھوڑ کر رخصت ہوئے تھے

وہ بستی آج تک سونی پڑی ہے

ابھی تک دل کے ویرانے میں جیسے

تمنا ہاتھ پھیلائے کھڑی ہے

مرے دشمن بھی اب تو آ رہے ہیں

تمہیں کس وقت جانے کی پڑی ہے

تمہارے درد مندوں کی خبر لے

غم دوراں کو ایسی کیا پڑی ہے

کسی کی یاد سیفؔ اور دل کی حالت

گھنا جنگل اکیلی جھونپڑی ہے

(609) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saifuddin Saif. is written by Saifuddin Saif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saifuddin Saif. Free Dowlonad  by Saifuddin Saif in PDF.