Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d3a21fcdabff05d93fb0c78e072340de, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
قریب موت کھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ - سیف الدین سیف کی شاعری - Darsaal

قریب موت کھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ

قریب موت کھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ

قضا سے آنکھ لڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ

تھکی تھکی سی فضائیں بجھے بجھے تارے

بڑی اداس گھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ

نہیں امید کہ ہم آج کی سحر دیکھیں

یہ رات ہم پہ کڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ

ابھی نہ جاؤ کہ تاروں کا دل دھڑکتا ہے

تمام رات پڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ

پھر اس کے بعد کبھی ہم نہ تم کو روکیں گے

لبوں پہ سانس اڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ

دم فراق میں جی بھر کے تم کو دیکھ تو لوں

یہ فیصلے کی گھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ

(526) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saifuddin Saif. is written by Saifuddin Saif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saifuddin Saif. Free Dowlonad  by Saifuddin Saif in PDF.