غم دل کسی سے چھپانا پڑے گا

غم دل کسی سے چھپانا پڑے گا

گھڑی دو گھڑی مسکرانا پڑے گا

یہ آلام ہستی یہ دور زمانہ

تو کیا اب تمہیں بھول جانا پڑے گا

بہت بچ کے نکلے مگر کیا خبر تھی

ادھر بھی ترا آستانہ پڑے گا

ابھی منکر عشق ہے یہ زمانہ

جو دیکھا ہے ان کو دکھانا پڑے گا

چلو میکدے میں بسیرا ہی کر لو

نہ آنا پڑے گا نہ جانا پڑے گا

نہ ہوگا کبھی فیصلہ کفر و دیں کا

تمہیں رخ سے پردہ ہٹانا پڑے گا

نہیں بھولتا سیفؔ عہد تمنا

مگر رفتہ رفتہ بھلانا پڑے گا

(738) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saifuddin Saif. is written by Saifuddin Saif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saifuddin Saif. Free Dowlonad  by Saifuddin Saif in PDF.