گرچہ سو بار غم ہجر سے جاں گزری ہے

گرچہ سو بار غم ہجر سے جاں گزری ہے

پھر بھی جو دل پہ گزرتی تھی کہاں گزری ہے

آپ ٹھہرے ہیں تو ٹھہرا ہے نظام عالم

آپ گزرے ہیں تو اک موج رواں گزری ہے

ہوش میں آئے تو بتلائے ترا دیوانہ

دن گزارا ہے کہاں رات کہاں گزری ہے

ایسے لمحے بھی گزارے ہیں تری فرقت میں

جب تری یاد بھی اس دل پہ گراں گزری ہے

حشر کے بعد بھی دیوانے ترے پوچھتے ہیں

وہ قیامت جو گزرنی تھی کہاں گزری ہے

زندگی سیفؔ لیے قافلہ ارمانوں کا

موت کی رات سے بے نام و نشاں گزری ہے

(518) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saifuddin Saif. is written by Saifuddin Saif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saifuddin Saif. Free Dowlonad  by Saifuddin Saif in PDF.