Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e283101a03472f63627f835e1beddcc5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خواہش سے کہیں کوئی ماحول بدلتا ہے - سیفی پریمی کی شاعری - Darsaal

خواہش سے کہیں کوئی ماحول بدلتا ہے

خواہش سے کہیں کوئی ماحول بدلتا ہے

دل شمع کا جلتا ہے تب موم پگھلتا ہے

دیکھیں تو چراغوں کو اب کون بجھائے گا

طاقوں میں لہو اپنا ہر رات کو جلتا ہے

سوچا ہے کہ کچھ دن کو بیگانہ ہی بن جائیں

ہم اپنا جسے سمجھیں بیگانہ نکلتا ہے

اب سخت ضرورت ہے مے خانہ بدلنے کی

ہر لب کے لیے ساقی پیمانہ بدلتا ہے

جس راہ سے وہ گزریں ہر گام بہاراں ہو

اک جسم نہیں چلتا ماحول بھی چلتا ہے

اے دوست ترے در تک پھیلی ہیں کمیں گاہیں

دل ایک مسافر ہے گرتا ہے سنبھلتا ہے

ہم ہجر میں جب جاگے تھی رات بہت سیفیؔ

دیدار کا ہر موسم لمحات میں ڈھلتا ہے

(553) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saifi Premi. is written by Saifi Premi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saifi Premi. Free Dowlonad  by Saifi Premi in PDF.