Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b4520f4bc995c35aa5babc5270cdb0b9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سینے کی آگ آتش محشر ہو جس طرح - سیف زلفی کی شاعری - Darsaal

سینے کی آگ آتش محشر ہو جس طرح

سینے کی آگ آتش محشر ہو جس طرح

یوں موجزن ہے غم کہ سمندر ہو جس طرح

زخموں سے یوں ہے جسم کی دیوار ضو فگن

شعلوں کا رقص شاخ شجر پر ہو جس طرح

بادل کا شور ہانپتے پیڑوں کی بے بسی

یوں دیکھتا ہوں میرے ہی اندر ہو جس طرح

اڑتے ہوئے غبار میں آنکھوں کا دشت بھی

کچھ یوں لگا کہ خشک سمندر ہو جس طرح

بستی کے ایک موڑ پہ برسوں سے اک کھنڈر

یوں نوحہ گر ہے میرا مقدر ہو جس طرح

ویرانیوں کا کس سے گلا کیجیے کہ دل

اتنا اداس ہے کہ لٹا گھر ہو جس طرح

سکھ کی اگی نہ دھوپ نہ دکھ کی مٹی لکیر

یوں ہے مرا نصیب کہ پتھر ہو جس طرح

احساس میں شدید تلاطم کے باوجود

چپ ہوں مجھے سکون میسر ہو جس طرح

یوں حسرتوں کے خوں کی مہک میں بسا ہے دل

مہندی رچا وہ ہات معطر ہو جس طرح

پیاسا ہوں پاس ہے وہ چمکتا ہوا بدن

یوں ہات کانپتا ہے کوئی ڈر ہو جس طرح

پتھر نہ جان تجھ کو دکھاؤں گا آب و تاب

یوں قید ہوں کہ سیپ میں گوہر ہو جس طرح

زلفیؔ کو کھینچو! دار پہ دیوار میں چنو

سچ بولتا ہے یوں کہ پیمبر ہو جس طرح

(663) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saif Zulfi. is written by Saif Zulfi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saif Zulfi. Free Dowlonad  by Saif Zulfi in PDF.