لہجے کا رنگ لفظ کی خوشبو بھی دیکھ لے

لہجے کا رنگ لفظ کی خوشبو بھی دیکھ لے

آ مجھ سے کر کلام مجھے تو بھی دیکھ لے

میں چودھویں کا چاند سمندر ترا بدن

میری کشش کا بولتا جادو بھی دیکھ لے

کھلتا ہوں تیرے رخ کی سجل چاندنی کے پاس

پہچان لے مجھے مری خوشبو بھی دیکھ لے

تو خار زار اور میں ابر برہنہ پا

میرے سفر کا کرب کبھی تو بھی دیکھ لے

اک شب ردائے ابر سے باہر نکل کے آ

کس کس کو ہے نگاہ پہ قابو بھی دیکھ لے

میرے لہو کی گونجتی فریاد پر نہ جا

آنکھوں میں اپنی تیرتے آنسو بھی دیکھ لے

منزل پہ صرف چلتے ہوئے چاند ہی نہ دیکھ

چمکے کہیں جو راہ میں جگنو بھی دیکھ لے

دست صبا کی ٹھیری ہوئی لوریوں سے بچ

دشت وفا میں چلتی ہوئی لو بھی دیکھ لے

گھیرے میں آسماں نے تجھے لے لیا تو کیا

اس دام سے فرار کا پہلو بھی دیکھ لے

سچائی کا علم تو اٹھاتا تو ہے مگر

کٹتے ہیں اس جہاد میں بازو بھی دیکھ لے

برہم ہے روز و شب کا مزاج سکوں پسند

بکھرا دیئے ہیں وقت نے گیسو بھی دیکھ لے

گنجان پانیوں پہ برسنے سے فائدہ

اے ابر تشنگان‌ لب جو بھی دیکھ لے

زلفیؔ جو میرے طرز ادا کا اسیر ہے

وہ کاش میرے شعر کا جادو بھی دیکھ لے

(798) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saif Zulfi. is written by Saif Zulfi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saif Zulfi. Free Dowlonad  by Saif Zulfi in PDF.