Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_17e02ddd22a27a3bb29dfe3defcb957a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بے چین ہوں خونابہ فشانی میں گھرا ہوں - سیف زلفی کی شاعری - Darsaal

بے چین ہوں خونابہ فشانی میں گھرا ہوں

بے چین ہوں خونابہ فشانی میں گھرا ہوں

بھیگے ہوئے لفظوں کے معانی میں گھرا ہوں

جو پیڑ پکڑتا ہوں اکھڑ جاتا ہے جڑ سے

سیلاب کے دھارے کی روانی میں گھرا ہوں

مفہوم کا ساحل تو نظر آتا ہے لیکن

میں دیر سے گرداب معانی میں گھرا ہوں

اب لوگ سناتے ہیں مجھے میرے ہی قصے

میں پھیل کے اپنی ہی کہانی میں گھرا ہوں

انبوہ مہ و سال کا کیا بار اٹھے گا

ٹھہرے ہوئے لمحے کی گرانی میں گھرا ہوں

جس شخص کو چاہا ہے اسی شخص کے کارن

زلفیؔ میں کسی کرب بیانی میں گھرا ہوں

(656) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saif Zulfi. is written by Saif Zulfi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saif Zulfi. Free Dowlonad  by Saif Zulfi in PDF.