Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fb2e68ce5cf2a78d9952b92ecd6a3e68, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اب کیا گلہ کریں کہ مقدر میں کچھ نہ تھا - سیف زلفی کی شاعری - Darsaal

اب کیا گلہ کریں کہ مقدر میں کچھ نہ تھا

اب کیا گلہ کریں کہ مقدر میں کچھ نہ تھا

ہم غوطہ زن ہوئے تو سمندر میں کچھ نہ تھا

دیوانہ کر گئی تری تصویر کی کشش

چوما جو پاس جا کے تو پیکر میں کچھ نہ تھا

اپنے لہو کی آگ ہمیں چاٹتی رہی

اپنے بدن کا زہر تھا ساغر میں کچھ نہ تھا

دیکھا تو سب ہی لعل و جواہر لگے مجھے

پرکھا جو دوستوں کو تو اکثر میں کچھ نہ تھا

سب رنگ سیل تیرگیٔ شب سے ڈھل گئے

سب روشنی کے عکس تھے منظر میں کچھ نہ تھا

(700) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saif Zulfi. is written by Saif Zulfi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saif Zulfi. Free Dowlonad  by Saif Zulfi in PDF.