Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_74493d13bb05bd63b11812b86e865d4c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پھر وہی کنج قفس - ساحر لدھیانوی کی شاعری - Darsaal

پھر وہی کنج قفس

چند لمحوں کے لیے شور اٹھا ڈوب گیا

کہنہ زنجیر غلامی کی گرہ کٹ نہ سکی

پھر وہی سیل بلا ہے وہی دام امواج

ناخداؤں میں سفینے کی جگہ بٹ نہ سکی

ٹوٹتے دیکھ کے دیرینہ تعطل کا فسوں

نبض امید وطن ابھری مگر ڈوب گئی

پیشواؤں کی نگاہوں میں تذبذب پا کر

ٹوٹتی رات کے سائے میں سحر ڈوب گئی

میرے محبوب وطن تیرے مقدر کے خدا

دست اغیار میں قسمت کی عناں چھوڑ گئے

اپنی یک طرفہ سیاست کے تقاضوں کے طفیل

ایک بار اور تجھے نوحہ کناں چھوڑ گئے

پھر وہی گوشۂ زنداں ہے وہی تاریکی

پھر وہی کہنہ سلاسل وہی خونیں جھنکار

پھر وہی بھوک سے انساں کی ستیزہ کاری

پھر وہی ماؤں کے نوحے وہی بچوں کی پکار

تیرے رہبر تجھے مرنے کے لیے چھوڑ چلے

ارض بنگال! انہیں ڈوبتی سانسوں سے پکار

بول! چٹگاؤں کی مظلوم خموشی کچھ بول

بول اے پیپ سے رستے ہوئے سینوں کی بہار

بھوک اور قحط کے طوفان بڑھے آتے ہیں

بول اے عصمت و عفت کے جنازوں کی قطار

روک ان ٹوٹتے قدموں کو انہیں پوچھ ذرا

پوچھ اے بھوک سے دم توڑتے ڈھانچوں کی قطار

زندگی جبر کے سانچوں میں ڈھلے گی کب تک

ان فضاؤں میں ابھی موت پلے گی کب تک

(678) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.