Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9f954cd4d97095d17fdc7bbf72977f8b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نورجہاں کے مزار پر - ساحر لدھیانوی کی شاعری - Darsaal

نورجہاں کے مزار پر

پہلوئے شاہ میں یہ دختر جمہور کی قبر

کتنے گم گشتہ فسانوں کا پتہ دیتی ہے

کتنے خوں ریز حقائق سے اٹھاتی ہے نقاب

کتنی کچلی ہوئی جانوں کا پتہ دیتی ہے

کیسے مغرور شہنشاہوں کی تسکیں کے لیے

سالہا سال حسیناؤں کے بازار لگے

کیسے بہکی ہوئی نظروں کے تعیش کے لیے

سرخ محلوں میں جواں جسموں کے انبار لگے

کیسے ہر شاخ سے منہ بند مہکتی کلیاں

نوچ لی جاتی تھیں تزئین حرم کی خاطر

اور مرجھا کے بھی آزاد نہ ہو سکتی تھیں

ظل سبحان کی الفت کے بھرم کی خاطر

کیسے اک فرد کے ہونٹوں کی ذرا سی جنبش

سرد کر سکتی تھی بے لوث وفاؤں کے چراغ

لوٹ سکتی تھی دمکتے ہوئے ہاتھوں کا سہاگ

توڑ سکتی تھی مئے عشق سے لبریز ایاغ

سہمی سہمی سی فضاؤں میں یہ ویراں مرقد

اتنا خاموش ہے فریاد کناں ہو جیسے

سرد شاخوں میں ہوا چیخ رہی ہے ایسے

روح تقدیس و وفا مرثیہ خواں ہو جیسے

تو مری جان مجھے حیرت و حسرت سے نہ دیکھ

ہم میں کوئی بھی جہاں نور و جہاں گیر نہیں

تو مجھے چھوڑ کے ٹھکرا کے بھی جا سکتی ہے

تیرے ہاتھوں میں مرے ہاتھ ہیں زنجیر نہیں

(933) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.