Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_67feaabc69eab4158ad51fe07b32d9b9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میرے گیت تمہارے ہیں - ساحر لدھیانوی کی شاعری - Darsaal

میرے گیت تمہارے ہیں

اب تک میرے گیتوں میں امید بھی تھی پسپائی بھی

موت کے قدموں کی آہٹ بھی جیون کی انگڑائی بھی

مستقبل کی کرنیں بھی تھیں حال کی بوجھل ظلمت بھی

طوفانوں کا شور بھی تھا اور خوابوں کی شہنائی بھی

آج سے میں اپنے گیتوں میں آتش پارے بھر دوں گا

مدھم لچکیلی تانوں میں جیوٹ دھارے بھر دوں گا

جیون کے اندھیارے پتھ پر مشعل لے کر نکلوں گا

دھرتی کے پھیلے آنچل میں سرخ ستارے بھر دوں گا

آج سے اے مزدور کسانو میرے گیت تمہارے ہیں

فاقہ کش انسانو میرے جوگ بہاگ تمہارے ہیں

جب تک تم بھوکے ننگے ہو یہ نغمے خاموش نہ ہوں گے

جب تک بے آرام ہو تم یہ نغمے راحت کوش نہ ہوں گے

مجھ کو اس کا رنج نہیں ہے لوگ مجھے فن کار نہ مانیں

فکر و فن کے تاجر میرے شعروں کو اشعار نہ مانیں

میرا فن میری امیدیں آج سے تم کو ارپن ہیں

آج سے میرے گیت تمہارے دکھ اور سکھ کا درپن ہیں

تم سے قوت لے کر اب میں تم کو راہ دکھاؤں گا

تم پرچم لہرانا ساتھی میں بربط پر گاؤں گا

آج سے میرے فن کا مقصد زنجیریں پگھلانا ہے

آج سے میں شبنم کے بدلے انگارے برساؤں گا

(702) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.