Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1e7ba83a3db054ddef33fe8b200ccf95, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مرے عہد کے حسینو - ساحر لدھیانوی کی شاعری - Darsaal

مرے عہد کے حسینو

وہ ستارے جن کی خاطر کئی بیقرار صدیاں

مری تیرہ بخت دنیا میں ستارہ وار جاگیں

کبھی رفعتوں پہ لپکیں کبھی وسعتوں سے الجھیں

کبھی سوگوار سوئیں کبھی نغمہ بار جاگیں

وہ بلند بام تارے وہ فلک مقام تارے

وہ نشان دے کے اپنا رہے بے نشاں ہمیشہ

وہ حسیں وہ نور زادے وہ خلا کے شاہزادے

جو ہماری قسمتوں پر رہے حکمراں ہمیشہ

جنہیں مضمحل دلوں نے ابدی پناہ جانا

تھکے ہارے قافلوں نے جنہیں خضر راہ جانا

جنہیں کم سنوں نے چاہا کہ لپک کے پیار کر لیں

جنہیں مہوشوں نے مانگا کہ گلے کا ہار کر لیں

جنہیں عاشقوں نے چاہا کہ فلک سے توڑ لائیں

کسی راہ میں بچھائیں کسی سیج پر سجائیں

جنہیں بت گروں نے چاہا کہ صنم بنا کے پوجیں

یہ جو دور کے حسیں ہیں انہیں پاس لا کے پوجیں

جنہیں مطربوں نے چاہا کہ صداؤں میں پرو لیں

جنہیں شاعروں نے چاہا کہ خیال میں سمو لیں

ہو ہزار کوششوں پر بھی شمار میں نہ آئے

کبھی خاک بے بضاعت کے دیار میں نہ آئے

جو ہماری دسترس سے رہے دور دور اب تک

ہمیں دیکھتے رہے ہیں جو بصد غرور اب تک

مرے عہد کے حسینو وہ نظر نواز تارے

مرا دور‌ عشق پرور تمہیں نذر دے رہا ہے

وہ جنوں جو آب‌ و آتش کو اسیر کر چکا تھا

وہ خلا کی وسعتوں سے بھی خراج لے رہا ہے

مرے ساتھ رہنے والو مرے بعد آنے والو

میرے دور کا یہ تحفہ تمہیں سازگار آئے

کبھی تم خلا سے گزرو کسی سیم تن کی خاطر

کبھی تم کو دل میں رکھ کر کوئی گلغدار آئے

(5481) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.