Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c738548c1a21d37659e38f248dcf94ee, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مادام - ساحر لدھیانوی کی شاعری - Darsaal

مادام

آپ بے وجہ پریشان سی کیوں ہیں مادام

لوگ کہتے ہیں تو پھر ٹھیک ہی کہتے ہوں گے

میرے احباب نے تہذیب نہ سیکھی ہوگی

میرے ماحول میں انسان نہ رہتے ہوں گے

نور سرمایہ سے ہے روئے تمدن کی جلا

ہم جہاں ہیں وہاں تہذیب نہیں پل سکتی

مفلسی حس لطافت کو مٹا دیتی ہے

بھوک آداب کے سانچوں میں نہیں ڈھل سکتی

لوگ کہتے ہیں تو لوگوں پہ تعجب کیسا

سچ تو کہتے ہیں کہ ناداروں کی عزت کیسی

لوگ کہتے ہیں مگر آپ ابھی تک چپ ہیں

آپ بھی کہئے غریبوں میں شرافت کیسی

نیک مادام بہت جلد وہ دور آئے گا

جب ہمیں زیست کے ادوار پرکھنے ہوں گے

اپنی ذلت کی قسم آپ کی عظمت کی قسم

ہم کو تعظیم کے معیار پرکھنے ہوں گے

ہم نے ہر دور میں تذلیل سہی ہے لیکن

ہم نے ہر دور کے چہرے کو ضیا بخشی ہے

ہم نے ہر دور میں محنت کے ستم جھیلے ہیں

ہم نے ہر دور کے ہاتھوں کو حنا بخشی ہے

لیکن ان تلخ مباحث سے بھلا کیا حاصل

لوگ کہتے ہیں تو پھر ٹھیک ہی کہتے ہوں گے

میرے احباب نے تہذیب نہ سیکھی ہوگی

میں جہاں ہوں وہاں انسان نہ رہتے ہوں گے

وجہ بے رنگیٔ گلزار کہوں یا نہ کہوں

کون ہے کتنا گنہ گار کہوں یا نہ کہوں

(1513) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.