Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6bfd3c08e294047bdedb3dd68eaba75a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لوگ عورت کو فقط جسم سمجھ لیتے ہیں - ساحر لدھیانوی کی شاعری - Darsaal

لوگ عورت کو فقط جسم سمجھ لیتے ہیں

لوگ عورت کو فقط جسم سمجھ لیتے ہیں

روح بھی ہوتی ہے اس میں یہ کہاں سوچتے ہیں

روح کیا ہوتی ہے اس سے انہیں مطلب ہی نہیں

وہ تو بس تن کے تقاضوں کا کہا مانتے ہیں

روح مر جاتے ہیں تو یہ جسم ہے چلتی ہوئی لاش

اس حقیقت کو نہ سمجھتے ہیں نہ پہچانتے ہیں

کتنی صدیوں سے یہ وحشت کا چلن جاری ہے

کتنی صدیوں سے ہے قائم یہ گناہوں کا رواج

لوگ عورت کی ہر اک چیخ کو نغمہ سمجھے

وہ قبیلوں کا زمانہ ہو کہ شہروں کا رواج

جبر سے نسل بڑھے ظلم سے تن میل کریں

یہ عمل ہم میں ہے بے علم پرندوں میں نہیں

ہم جو انسانوں کی تہذیب لیے پھرتے ہیں

ہم سا وحشی کوئی جنگل کے درندوں میں نہیں

اک بجھی روح لٹے جسم کے ڈھانچے میں لیے

سوچتی ہوں میں کہاں جا کے مقدر پھوڑوں

میں نہ زندہ ہوں کہ مرنے کا سہارا ڈھونڈوں

اور نہ مردہ ہوں کہ جینے کے غموں سے چھوٹوں

کون بتلائے گا مجھ کو کسے جا کر پوچھوں

زندگی قہر کے سانچوں میں ڈھلے گی کب تک

کب تلک آنکھ نہ کھولے گا زمانے کا ضمیر

ظلم اور جبر کی یہ ریت چلے گی کب تک

(1113) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.