انصاف کا ترازو جو ہاتھ میں اٹھائے

انصاف کا ترازو جو ہاتھ میں اٹھائے

جرموں کو ٹھیک تولے

ایسا نہ ہو کہ کل کا اتہاس کار بولے

مجرم سے بھی زیادہ

منصف نے ظلم ڈھایا

کیں پیش اس کے آگے غم کی گواہیاں بھی

رکھیں نظر کے آگے دل کی تباہیاں بھی

اس کو یقیں نہ آیا

انصاف کر نہ پایا

اور اپنے اس عمل سے

بد کار مجرموں کے ناپاک حوصلوں کو

کچھ اور بھی بڑھایا

انصاف کا ترازو جو ہاتھ میں اٹھاتے

یہ بات یاد رکھے

سب منصفوں سے اوپر

(3017) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.