ہر چند مری قوت گفتار ہے محبوس

ہر چند مری قوت گفتار ہے محبوس

خاموش مگر طبع خود آرا نہیں ہوتی

معمورۂ احساس میں ہے حشر سا برپا

انسان کی تذلیل گوارا نہیں ہوتی

نالاں ہوں میں بیداریٔ احساس کے ہاتھوں

دنیا مرے افکار کی دنیا نہیں ہوتی

بیگانہ صفت جادۂ منزل سے گزر جا

ہر چیز سزاوار نظارہ نہیں ہوتی

فطرت کی مشیت بھی بڑی چیز ہے لیکن

فطرت کبھی بے بس کا سہارا نہیں ہوتی

(527) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.