Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b70bf9aae87ac7d854edd272a1ae071b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
فرار - ساحر لدھیانوی کی شاعری - Darsaal

فرار

اپنے ماضی کے تصور سے ہراساں ہوں میں

اپنے گزرے ہوئے ایام سے نفرت ہے مجھے

اپنی بے کار تمناؤں پہ شرمندہ ہوں

اپنی بے سود امیدوں پہ ندامت ہے مجھے

میرے ماضی کو اندھیرے میں دبا رہنے دو

میرا ماضی مری ذلت کے سوا کچھ بھی نہیں

میری امیدوں کا حاصل مری کاوش کا صلہ

ایک بے نام اذیت کے سوا کچھ بھی نہیں

کتنی بے کار امیدوں کا سہارا لے کر

میں نے ایوان سجائے تھے کسی کی خاطر

کتنی بے ربط تمناؤں کے مبہم خاکے

اپنے خوابوں میں بسائے تھے کسی کی خاطر

مجھ سے اب میری محبت کے فسانے نہ کہو

مجھ کو کہنے دو کہ میں نے انہیں چاہا ہی نہیں

اور وہ مست نگاہیں جو مجھے بھول گئیں

میں نے ان مست نگاہوں کو سراہا ہی نہیں

مجھ کو کہنے دو کہ میں آج بھی جی سکتا ہوں

عشق ناکام سہی زندگی ناکام نہیں

ان کو اپنانے کی خواہش انہیں پانے کی طلب

شوق بے کار سہی سعئ غم انجام نہیں

وہی گیسو وہی نظریں وہی عارض وہی جسم

میں جو چاہوں تو مجھے اور بھی مل سکتے ہیں

وہ کنول جن کو کبھی ان کے لیے کھلنا تھا

ان کی نظروں سے بہت دور بھی کھل سکتے ہیں

(1125) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.