Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_71dffc815e978b1f408c8eb3bab370d6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بشرط استواری - ساحر لدھیانوی کی شاعری - Darsaal

بشرط استواری

خون جمہور میں بھیگے ہوئے پرچم لے کر

مجھ سے افراد کی شاہی نے وفا مانگی ہے

صبح کے نور پہ تعزیر لگانے کے لئے

شب کی سنگین سیاہی نے وفا مانگی ہے

اور یہ چاہا ہے کہ میں قافلۂ آدم کو

ٹوکنے والی نگاہوں کا مددگار بنوں

جس تصور سے چراغاں ہے سر جادۂ زیست

اس تصور کی ہزیمت کا گنہ گار بنوں

ظلم پروردہ قوانین کے ایوانوں سے

بیڑیاں تکتی ہیں زنجیر صدا دیتی ہے

طاق تادیب سے انصاف کے بت گھورتے ہیں

مسند عدل سے شمشیر صدا دیتی ہے

لیکن اے عظمت انساں کے سنہرے خوابو

میں کسی تاج کی سطوت کا پرستار نہیں

میرے افکار کا عنوان ارادت تم ہو

میں تمہارا ہوں لٹیروں کا وفادار نہیں

(696) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.