Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0f699237829d45a4d126c58c95a6cc38, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اپنے اندر ذرا جھانک میرے وطن - ساحر لدھیانوی کی شاعری - Darsaal

اپنے اندر ذرا جھانک میرے وطن

اپنے اندر ذرا جھانک میرے وطن

اپنے عیبوں کو مت ڈھانک میرے وطن

تیرا اتہاس ہے خوں میں لتھڑا ہوا

تو ابھی تک ہے دنیا میں بچھڑا ہوا

تو نے اپنوں کو اپنا نہ مانا کبھی

تو نے انساں کو انساں نہ جانا کبھی

تیرے دھرموں نے ذاتوں کی تقسیم کی

تری رسموں نے نفرت کی تعلیم دی

وحشتوں کا چلن تجھ میں جاری رہا

قتل و خوں کا جنوں تجھ پہ طاری رہا

اپنے اندر ذرا جھانک میرے وطن

تو دراوڑ ہے یا آریہ نسل ہے

جو بھی ہے اب اسی خاک کی فصل ہے

رنگ اور نسل کے دائرے سے نکل

گر چکا ہے بہت دیر اب تو سنبھل

تیرے دل سے جو نفرت نہ مٹ پائے گی

تیرے گھر میں غلامی پلٹ آئے گی

تیری بربادیوں کا تجھے واسطہ

ڈھونڈ اپنے لیے اب نیا راستہ

اپنے اندر ذرا جھانک میرے وطن

اپنے عیبوں کو مت ڈھانک میرے وطن

(594) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.