Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d5061ed033c78fda893a29c338116927, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اے نئی نسل - ساحر لدھیانوی کی شاعری - Darsaal

اے نئی نسل

میرے اجداد کا وطن یہ شہر

میری تعلیم کا جہاں یہ مقام

میرے بچپن کی دوست یہ گلیاں

جن میں رسوا ہوا شباب کا نام

یاد آتے ہیں ان فضاؤں میں

کتنے نزدیک اور دور کے نام

کتنے خوابوں کے ملگجے چہرے

کتنی یادوں کے مرمریں اجسام

کتنے ہنگامے کتنی تحریکیں

کتنے نعرے جو تھے زباں زد عام

میں یہاں جب شعور کو پہنچا

اجنبی قوم کی تھی قوم غلام

یونین جیک درس گاہ پہ تھا

اور وطن میں تھا سامراجی نظام

اسی مٹی کو ہاتھ میں لے کر

ہم بنے تھے بغاوتوں کے امام

یہیں جانچے تھے دھرم کے وشواس

یہیں پرکھے تھے دین کے اوہام

ہیں منکر بنے روایت کے

یہیں توڑے رواج کے اصنام

یہیں نکھرا تھا ذوق نغمہ گری

یہیں اترا تھا شعر کا الہام

میں جہاں بھی رہا یہیں کا رہا

مجھ کو بھولے نہیں ہیں یہ در و بام

نام میرا جہاں جہاں پہنچا

ساتھ پہنچا ہے اس دیار کا نام

میں یہاں میزباں بھی مہماں بھی

آپ جو چاہیں دیجیے مجھے نام

نذر کرتا ہوں ان فضاؤں کی

اپنا دل اپنی روح اپنا کلام

اور فیضان علم جاری ہو

اور اونچا ہو اس دیار کا نام

اور شاداب ہو یہ ارض حسیں

اور مہکے یہ وادئ گلفام

اور ابھریں صنم گری کے نقوش

اور چھلکیں مے سخن کے جام

اور نکلیں وہ بے نوا جن کو

اپنا سب کچھ کہیں وطن کے عوام

قافلے آتے جاتے رہتے ہیں

کب ہوا ہے یہاں کسی کا قیام

نسل در نسل کام جاری ہے

کار دنیا کبھی ہوا نہ تمام

کل جہاں میں تھا آج تو ہے وہاں

اے نئی نسل تجھ کو میرا سلام

(833) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.