Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a3d633566d309c7137a48d3b35d6beb0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
توڑ لیں گے ہر اک شے سے رشتہ توڑ دینے کی نوبت تو آئے - ساحر لدھیانوی کی شاعری - Darsaal

توڑ لیں گے ہر اک شے سے رشتہ توڑ دینے کی نوبت تو آئے

توڑ لیں گے ہر اک شے سے رشتہ توڑ دینے کی نوبت تو آئے

ہم قیامت کے خود منتظر ہیں پر کسی دن قیامت تو آئے

ہم بھی سقراط ہیں عہد نو کے تشنہ لب ہی نہ مر جائیں یارو

زہر ہو یا مئے آتشیں ہو کوئی جام شہادت تو آئے

ایک تہذیب ہے دوستی کی ایک معیار ہے دشمنی کا

دوستوں نے مروت نہ سیکھی دشمنوں کو عداوت تو آئے

رند رستے میں آنکھیں بچھائیں جو کہے بن سنے مان جائیں

ناصح نیک طینت کسی شب سوئے کوئے ملامت تو آئے

علم و تہذیب تاریخ و منطق لوگ سوچیں گے ان مسئلوں پر

زندگی کے مشقت کدے میں کوئی عہد فراغت تو آئے

کانپ اٹھیں قصر شاہی کے گنبد تھرتھرائے زمیں معبدوں کی

کوچہ گردوں کی وحشت تو جاگے غم زدوں کو بغاوت تو آئے

(1032) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.