Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e2fdc63b01084c1c39d08ff094cf83cb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سنسار سے بھاگے پھرتے ہو بھگوان کو تم کیا پاؤ گے - ساحر لدھیانوی کی شاعری - Darsaal

سنسار سے بھاگے پھرتے ہو بھگوان کو تم کیا پاؤ گے

سنسار سے بھاگے پھرتے ہو بھگوان کو تم کیا پاؤ گے

اس لوک کو بھی اپنا نہ سکے اس لوک میں بھی پچھتاؤ گے

یہ پاپ ہے کیا یہ پن ہے کیا ریتوں پر دھرم کی ٹھہریں ہیں

ہر یگ میں بدلتے دھرموں کو کیسے آدرش بناؤ گے

یہ بھوک بھی ایک تپسیا ہے تم تیاگ کے مارے کیا جانو

اپمان رچیتا کا ہوگا رچنا کو اگر ٹھکراؤ گے

ہم کہتے ہیں یہ جگ اپنا ہے تم کہتے ہو جھوٹا سپنا ہے

ہم جنم بتا کر جائیں گے تم جنم گنوا کر جاؤ گے

(856) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.