Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b55dace37c692df99fee453a782679c7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میرے مرنے کی بھی ان کو نہ خبر دی جائے - ساحر ہوشیار پوری کی شاعری - Darsaal

میرے مرنے کی بھی ان کو نہ خبر دی جائے

میرے مرنے کی بھی ان کو نہ خبر دی جائے

کس لیے اپنوں کو تکلیف سفر دی جائے

لاکھ کو لے کے چلیں غیر بڑی شان کے ساتھ

گھر سے لے جا کے یہ چوراہے پہ دھر دی جائے

عمر بھر تو نے عطا کی ہے مے ہوش ربا

وقت آخر ہے مئے ہوش اثر دی جائے

سیم و زر سے نہ سہی صبر و قناعت سے سہی

مجھ سے خوددار کی جھولی بھی تو بھر دی جائے

غم سے غم ہو نہ خوشی سے ہو خوشی کا احساس

ایسی تدبیر بھی اے دل کوئی کر دی جائے

تب کہیں جا کے ملے منزل عرفاں کا نشاں

جب نگاہوں کو زباں دل کو نظر دی جائے

دل کہ ہے کشتۂ بیداد فلک اے ساحرؔ

اس کو تابانیٔ خورشید و قمر دی جائے

(668) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Hoshiyarpuri. is written by Sahir Hoshiyarpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Hoshiyarpuri. Free Dowlonad  by Sahir Hoshiyarpuri in PDF.